Skip to main content

Posts

Showing posts from April, 2018

سب دھاگے اس کے ھاتھ میں ہیں

زرا دیکھ کے چال ستاروں کی کوئی زائچہ کھینچ قلندرسا کوئی ایسا جنتر منتر پڑھ جو کر دے بخت سکندرسا کوئی چلہ ایسا کاٹ کہ پھر کوئی اسکی کاٹ نہ کر پائے کوئی ایسا دے تعویزمجھے وہ مجھ پر عاشق ہو جائے کوئی فال نکال کرشمہ گر مری راہ میں پھول گلاب آئیں کوئی پانی پھوک کے دے ایسا وہ پیئے تو میرے خواب آئیں کوئی ایسا کالا جادو کر جو جگمگ کر دے میرے دن وہ کہے مبارک جلدی آ اب جیا نہ جائے تیرے بن کوئی ایسی رہ پہ ڈال مجھے جس رہ سے وہ دلدار  ملے کوئی تسبیح دم درود بتا جسے پڑھوں تو میرا یار ملے کوئی قابو کر بے قابو جن کوئی سانپ نکال پٹاری سے کوئی دھاگہ کھینچ پراندے کا کوئی منکا اِکشا دھاری سے کوئی ایسا بول سکھا دے نا وہ سمجھے خوش گفتارہوں میں کوئی ایسا عمل کرا مجھ سے وہ جانے ، جان نثار ہوں میں کوئی ڈھونڈھ کے وہ کستوری لا اسے لگے میں چاند کے جیسا ہوں جو مرضی میرے یار کی ہے اسے لگے میں بالکل ویسا ہوں کوئی ایسا اسم اعظم پڑھ جواَشک بہادے سجدوں میں اور جیسے تیرا دعوی  ہے محبوب ہومیرے قدموں میں پر عامل رک ، اک بات کہوں یہ قدموں والی بات ہے کیا ؟ محبوب تو ہے سر آنکھو...

سات فضول کہانیاں

سات فضول کہانیاں 1 __ کوے سڑک کے اس جانب بلدیہ کے خاکروب ایک وی آئی پی قافلہ گذرنے سے پہلے عارضی جانفشانی کے ساتھ راستے کی صفائی کر رہے تھے اور سڑک کے دوسری جانب اسی بلدیہ کا کچر...