Skip to main content

رھوڈز گراس

آج سے ایک سال قبل روڈ گراس کا نام کسی فارمرز کے علم میں نہ تھا جبکہ نیسلے ظہور الہی ڈیری پرائما ملک اور جہانگیر ترین کے لائیو سٹاک فارمر پر گزشتہ 15 سال سے استعمال ھورھا تھا
اس گھاس کے بیج کی فراہمی عام کسان سے دور رکھی گئی
جتکہ محکمہ لائیو سٹاک جس کا کام لائیو سٹاک کی ترقی ھے وہ ابھی تک موسم سرما اور گرما کے روایتی چارجات کے علاوہ
سونجنا کو مورنگا کہہ کر اور کماد کو
اس کی شکر کی وجہ تمام سرکاری لائیو سٹاک فارموں کے وسیع رقبہ پر کاشت کروا کرکے ان فارمز کا مزید خسارا بڑھ کر
حمزہ اور میاں منشا کو ( آوٹ سورس / خود خریدنے کرنے کا سلسلہ جاری تھا کہ
کرپٹ حکمرانوں اور ان کا پالتو سیکرٹری نسیم صادق جو اس کام کے بدلے کہ چیف سیکرٹری کا خواب دیکھ رھا تھا خدا کی پکڑ میں آ کر فارغ ھو گئے اور اربوں کھربوں کا پنجاب گورنمنٹ کا ھزاروں ایکڑ رقبہ ان کے قبضے سے بچ گیا
اب روڈ گراس میرے اور کنگ سیڈ کے تعاون سے 500 گرام پیکٹ اور 250 گرام بھی ایک فون کال پر اپنے گھر منگوائیں.... رقم وی پی پارسل وصول کر کے دیں
بیج اگنے کی گارنٹی کے ساتھ

روڈز گراس Rodhes Grass سال میں 7سے 8 کٹائیاں کے ساتھ 10 ٹن فی کٹائی (500 من)
کے حساب سے
سالانہ 70 سے 80 ٹن 1500 من سے 1600 من فی ایکٹر
کے ساتھ اعلی غذائیت کے ساتھ دنیا میں نمبر 1 شمار کیا جاتا ھے

۔ غذائی اعتبار سے روڈز گراس میں
%9 سے -%12 Cp% ( لحمیات)
اور 28-29 فیصد NDF |ADF fiber ریشہ پایا جاتا ہے۔

ایک دفعہ کاشت چار سال تک متواتر روڈز گھاس سے مسلسل معیاری چارے کی فراہمی

وقت کاشت :

روڈذ گراس کی کاشت کیلیئے موزوں ترین وقت فروری ہے تاہم اسے مارچ، اپریل سے اگست تک کاشت کیا جا سکتاہے۔

شرح بیج

روڈز گراس کی بجائی کیلیئے 8 کلو بیج فی ایکڑ استعمال کرنا چاہیے۔
اس کی اقسام میں Katambora ،Finecut اورTopcut وغیرہ شامل ہیں۔

کنگ سیڈ کی سب سے اعلی ورائٹی فائن کٹ ھے جوکہ غذائیت اور ذائقہ میں سب سے اعلی ھے اور دوسری وڑائیٹی

طریقہ کاشت

روڈز گراس کی کاشت کیلیئے زمین اچھی طرح ہموار ہونی چاہیے۔ اسے لائنوں میں
اور بذریعہ چھٹہ بھی کاشت کیا جا سکتاہے
۔ لائنوں میں کاشت کرنے کیلیئے مناسب فاصلہ 30-45 cm ہے۔
کاشت سے قبل کھیت میں پانی لگائیں۔
اور بیج برابر وزن DAP کھاد شامل کر کے
تر وتر حالت ھلکا پانی میں چھٹہ دیں
یا
لائنوں میں لگائیں۔

کھادوں کا استعمال:DAP دو بوری بوقت کاشت
آدھی بوری یوریا جب 1 فٹ زمیں سے نکل آئے
ہر کٹائی کے بعد ایک بوری نائٹروفاس
فی ایکڑ استعمال کریں۔

آبپاشی:

روڈزگر اس کی فصل خشک سالی کو برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس کی جڑیں 2-4 میٹر گہرائی تک جا سکتی ہیں۔

اسے بارانی علاقوں میں بھی کامیابی سے کاشت کیا جاتا ہے۔

پہلا پانی بوائی کے ایک ہفتہ بعد
جبکہ اس کے بعد پانی 15 دن یا موسم کی شدت کی مطابق
کے وقفہ سے دیں

وقت برداشت:

پہلی کٹائی 40 دن بعد کریں اور بعد میں 30-40 دن کے وقفے سے سال میں 6 تا 7 کٹائیاں آسانی سے لی جا سکتی ہیں۔

خشک چارہ:

چارے کی قلت اور موسمی صورت ِتحال کے پیش نظر اس کو

خشک چارہ بنانے کیلیئے hay فصل کو 40 دن کے وقفے سے کاٹ لیں۔

چارہ کاٹنے کے بعد اسے کھلی ہوا دار اور صاف زمین پر پھیلادیں۔ دن میں 3-4 مرتبہ الٹتے رہیں تاکہ

چارہ اچھی طرح خشک ہو اور اس میں نمی کی مقدار کم ہو جائے

3-4 دن بعد چارہ خشک ہو جاتاہے

۔ اور اسے آئندہ استعمال کیلیئے ہوادار کمرے یا برآمد میں ذخیرہ کر سکتے ہیں۔

Comments

Popular posts from this blog

سندھی غزل

غزل__________ استاد بخاري شوق تنهنجو شئي ئي ٻي بنجي ويو دل لڳي مان ، زندگي بنجي ويو چنڊ تارا ، گل سهي سودا نه ڏين حسن تنهنجو هڪ هٽي بنجي ويو چؤطرف چمڪار تنهنجي سونهن جا چاھه منهنجو چؤدڳي بنجي ويو سونهن سان جيڪو جڙيو سو جنتي جو ٿڙيو سو دوزخي بنجي ويو قرب ۾ ڪؤڙو ، ڪسارو هي سمو شاھه جي وائي مٺي بنجي ويو منهنجو سينو آ سدوري سنڌڙي تنهنجو سِرُ سنڌو ندي بنجي ويو عاشقن آڏو وڏو هيڏو پهاڙ ڌوڙ جي آ خر دڙي بنجي ويو جنهن کي تون”استاد“ووڙيندو وتين سو ته تنهنجي شاعري بنجي ویو ترجمہ شوق تمہارہ کوئی چیز ہی اور بن گیا دل لگی سے زندگی بن گیا چاند تارے پھول کوئی سودا نہیں دیتے حسن تمہارا ایک دوکاں بن گیا چاروں طرف نور ہے تمہارے حسن کا پیار میرا چاندنی بن گیا حسن سے جو جڑا وہ جنتی جو بہکا وہ دوزخی بن گیا محبت میں یہ جھوٹ بھی شاھ (عبدالطیف بھٹائی) کا گیت بن گیا میری چھاتی جیسے سندھ کی دھرتی سر تمہارا دریائے سندھ بن گیا عاشقوں کے آگے اتنا بڑا پہاڑ بھی مٹی کا اک ڈھیر بن گیا جس کی تجھے تلاش ہے اے "استاد" وہ تو تمہاری شاعری بن گیا۔