Skip to main content

مزاح

Mushtaq Ahmed Yousafi's amusing write up:
*ہر آدمی اتنا برا نہیں ہوتا جتنا اس کی بیوی اس کو سمجھتی ہے اور اتنا اچھا بھی نہیں ہوتا جتنا اس کی ماں اس کو سمجھتی ہے۔*

*ہر عورت اتنی بری نہیں ہوتی جتنی پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کی فوٹو میں نظر آتی ہے اور اتنی اچھی بھی نہیں ہوتی جتنی فیس بک اور واٹس اپ پر نظر آتی ہے۔*

*آج کل ‎صابن کےاشتہارت دیکھ کرسمجھ نہیں آتی کہ انہیں کھانا ہے یا ان سے نہانا ہے دودھ،بادام اور انڈے سے بنا بس ذرا سا (LUX)۔*

*شوگر کی بیماری اتنی بڑھ گئی ہے کہ لوگ میٹها کهانا پینا تو کیا میٹھا بولنا بهی چهوڑ گئے ہیں۔*

*اکثر میاں بیوی ایک دوسرے سے سچا پیار کرتے ہیں اور "سچ ہمیشہ کڑوا ہوتا ہے"۔*

*اگر سبزہ سبزیاں کھانے سے وزن کم ہوتا تو ایک بھی بھینس موٹی نہ ہوتی۔*

*بےشک دکھ ، حالات اور بیوٹی پارلر انسان کو بدل کر رکھ دیتے ہیں۔*

*کچھ خواتین کو کچھ یاد رہے نہ رہے یہ ضرور یاد رہتا ہے کہ ہماری ایک پلیٹ اس کے ہاں گئی تھی ایک ڈش اس کے یہاں گئی تھی ۔*

*شکر ہے شوہر عام طور پر خوبصورت ہوتے ہیں ورنہ سوچیں اس مہنگائی میں دو لوگوں کا بیوٹی پارلر کا خرچا کتنا بھاری پڑتا۔*

*لوگ پتہ نہیں کیسے پرفیکٹ لائف گزار لیتے ہیں ہمارے تو ناشتے میں کبھی پراٹھا پہلے ختم ہوجاتا ہے اور کبھی انڈا۔*

*ہم پاکستانی واحد قوم ہیں جو کہتے ہیں بھائی ایک ٹھنڈی Cold Drink تو دینا ۔*

*ایک نئی تحقیق کے مطابق، سکون صرف اس گھر میں ہوتا ہے جہاں ایک سے زیادہ چارجر موجود ہوں۔*

*جو بیوی اپنے شوہر کی ساری غلطیاں معاف کر دیتی ہے وہ بیوی صرف ڈرامے کی آخری قسط میں پائی جاتی ہے۔*

*اچھی بیوی وہ ہوتی ہے جو غلطی کر کے شوہر کو معاف کر دیتی ہے۔*

*آج کل کے ‏چھوٹے بچوں کو کوئی بھی کام کہو تو آگے سے کہتےہیں" پھر ‎موبائیل دو گے نا؟"۔*

*پاکستان میں گھی کے ڈببے سے کار تونکل سکتی ہے پر اصلی گھی نہیں۔*

*ایمبولنس ہو یا بارات دونوں کو جلدی راستہ دے دینا چاہئے کیونکہ دونوں ہی زندگی کی جنگ لڑنے جا رہے ہوتے ہیں ۔*

*صرف ننانوے فیصد پھوپھیوں کی وجہ سے ساری پھوپھو بدنام ہیں۔*

*ادھیڑ عمری میں عشق ہونا کوئی تعجب کی بات نہیں پرانی گیند ہی ریوس سوئنگ کرتی ہے۔*

*کتنی عجیب دنیا ہے، جہاں عورتیں دوسری عورتوں کی شكايت کرتے نہیں تھكتيں جبکہ مرد دوسری عورتوں کی تعریف کرتے نہیں تھکتے, مرد واقعی عظیم ہیں۔*

*پرانے زمانے میں جب کوئی اکیلا بیٹھ کر ہنستا تھا، تو لوگ کہتے تھے کہ اس پر کوئی بھوت پریت کا سايا ہے اور آج کوئی اکیلے میں بیٹھ کر ہنستا ہے تو کہتے ہیں مجھے بھی SEND کرو۔*

               مشتاق احمد یوسفی

Comments

Popular posts from this blog

سندھی غزل

غزل__________ استاد بخاري شوق تنهنجو شئي ئي ٻي بنجي ويو دل لڳي مان ، زندگي بنجي ويو چنڊ تارا ، گل سهي سودا نه ڏين حسن تنهنجو هڪ هٽي بنجي ويو چؤطرف چمڪار تنهنجي سونهن جا چاھه منهنجو چؤدڳي بنجي ويو سونهن سان جيڪو جڙيو سو جنتي جو ٿڙيو سو دوزخي بنجي ويو قرب ۾ ڪؤڙو ، ڪسارو هي سمو شاھه جي وائي مٺي بنجي ويو منهنجو سينو آ سدوري سنڌڙي تنهنجو سِرُ سنڌو ندي بنجي ويو عاشقن آڏو وڏو هيڏو پهاڙ ڌوڙ جي آ خر دڙي بنجي ويو جنهن کي تون”استاد“ووڙيندو وتين سو ته تنهنجي شاعري بنجي ویو ترجمہ شوق تمہارہ کوئی چیز ہی اور بن گیا دل لگی سے زندگی بن گیا چاند تارے پھول کوئی سودا نہیں دیتے حسن تمہارا ایک دوکاں بن گیا چاروں طرف نور ہے تمہارے حسن کا پیار میرا چاندنی بن گیا حسن سے جو جڑا وہ جنتی جو بہکا وہ دوزخی بن گیا محبت میں یہ جھوٹ بھی شاھ (عبدالطیف بھٹائی) کا گیت بن گیا میری چھاتی جیسے سندھ کی دھرتی سر تمہارا دریائے سندھ بن گیا عاشقوں کے آگے اتنا بڑا پہاڑ بھی مٹی کا اک ڈھیر بن گیا جس کی تجھے تلاش ہے اے "استاد" وہ تو تمہاری شاعری بن گیا۔