Skip to main content

Posts

Showing posts from February, 2024

کہیں مت جائو

تم یہاں ہو اور کہی مت جاو تم میری آخری سسکی تک ٹھہرو اور مجھ سے کسی خوف زدہ شخص کی طرح لپٹ جاو کہ کبھی ایک اجنبی سایہ تمہاری آنکھوں سے گزرا تھا اب بھی ہاں ابھی بھی تم میرے لئے شہد آشام بنتی ہو تمہارے پستانوں میں اس کی خوشبو رچی ہے جس لمحے اداس ہوا تتلیوں کا قتل کرتے گزرتی ہے میں تم سے محبت کرتا ہوں میری مسرت تمہارے ہونٹوں کے میٹھے پھل چکھتی ہے تم نے کس قدر میری عادی ہوجانے کا دکھ سہا ہوگا میری وحشی تنہا روح میرا نام جسے سب چھوڑ جاتے ہیں کئی بار ہم نے صبح کے بجھتے ستارے کو ہماری آنکھیں چھومتے دیکھا ہمارے سروں پر مٹیالی روشنی کو ہوا میں ڈھلتے دیکھا میرے الفاظ تم پر بارش بن کر برسے طویل عرصے تک میں نے تمہارے بدن کے چمکتے سیپ سے محبت کی میں اکثر سوچتا ہوں تم میری ساری کائنات ہو میں تمہارے لئے پہاڑوں سے مسکراتے پھول نیلے سوسن ٫ گہری دھند اور بوسوں سے بھری ٹوکریاں لاؤں گا میں تمہارے ساتھ وہ کرنا چاہتا ہوں جو بہار چیری کے سفید درختوں سے کرتی ہے ~ پابلو نیرودا ( چلی ) مترجم ~ ذاہد امروز

شعور

مولانا جلال الدین رومی نے خوبصورت ترین بات کی کہ   شعور  کا پہلا درجہ خاموش رہنے کی عادت                             اور دوسرا درجہ  بدتمیزی کا جواب نہ دینا اور تیسرا درجہ بد اخلاقی  کا جواب  اَخلاق سے دینا ہے