Skip to main content

Posts

Showing posts from September, 2024

تعلقات میں اعتماد

کبھی بھی اپنے سے جڑے انسان کو جاسوس بننے پر مجبور نہ کریں۔ آپ سے جڑے انسان کو ہر بات کا علم ہونا چاہیے۔ ہمیشہ کھلے دل سے بات کریں، شفاف رہیں، ہر وقت قابل رسائی اور دستیاب رہیں۔۔ وہیں موجود رہیں جہاں آپ نے کہا ہو کہ آپ ہوں گے۔۔ اگر کوئی غیر متوقع واقعہ پیش آ جائے، جیسا کہ کبھی کبھار ہوتا ہے، تو فوراً ان کو بتائیں اور انہیں ساتھ ساتھ رکھیں۔۔ اگر آپ کچھ ایسا کرنے کا ارادہ کر رہے ہیں جس سے آپ کو لگے کہ آپ سے جڑا انسان بے سکون ہو سکتا ہے، تو وہ کام مت کریں۔ اگر آپ کی کوئی ایسی دوستی یا تعلق ہے جس کے بارے میں آپ سے جڑے انسان کو معلوم نہیں ہونا چاہیے، تو پھر آپ کو وہ دوستی یا تعلق رکھنا ہی نہیں چاہیے۔۔ اگر آپ کے موبائل فون میں کوئی ایسی چیز ہے جو آپ خود سے جڑے انسان کو نہیں دکھانا چاہتے، تو پھر وہ چیز آپ کے فون میں موجود ہی نہیں ہونی چاہیے۔۔ اگر آپ کو ایسی کالز یا پیغامات موصول ہوتے ہیں جو آپ سے جڑے انسان کو آپ سنانا یا دکھانا نہیں چاہتے، تو آپ کو وہ کالز یا پیغامات وصول نہیں کرنے چاہئیں اور ان نمبروں کو اپنے فون سے بلاک کر دینا چاہیے۔ تعلقات میں راز رکھنے کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی۔ اپنے سے جڑ...

سمجھنے میں بہت دیر لگی

دل سے جاتے نہیں، جو لوگ چلے جاتے ہیں دل کو یہ بات سمجھنے میں بہت دیر لگی زندگی ہم تِرے کند ذہن سے شاگرد جنہیں کچھ سوالات سمجھنے میں بہت دیر لگی کون دشمن ہے کسے دوست سمجھنا ہے یہاں ہم کو حالات سمجھنے میں بہت دیر لگی ہم نے اس کھیل کو بس کھیل کی حد تک سمجھا مات کو مات سمجھنے میں بہت دیر لگی پیڑ کٹتے ہی پرندے بھی چلے جاتے ہیں کچھ روایات سمجھنے میں بہت دیر لگی وہ اچانک سے، لکیروں سے نکل کیسے گیا دیکھ کر ہاتھ، سمجھنے میں بہت دیر لگی

عشق کا مطلب

اُس نے خَط میں عِشق کا مَطلَب پُوچھ لِیا ہے!!! میں نے لِکھا ہے !!!!  جَب کَوئی چَہرہ دَھیان میں آ کَر مَن آنگَن میں پُھول کِھلا دے جَب کَوئی نام لَبُوں کَو چُھو کَر دَھڑکنُوں کَو تَرتِیب بُھلا دے جَب کَوئی جَذبہ کارِ جُنُوں سے آتِش کَو گُلزار بنا دے لَیکِن اِتنا دَھیان میں رَکھنا کَوئی صِراطِ عِشق سے گُزرے تَب کُھلتا ہے !!!!!!! عِشق سے پَہلے عشق کا مطلب.......کب کھلتا یے

شعر

کاسۂ دِید میں ، بس ایک جَھلک کا سِکّہ____!! ہم فقیروں کی قناعت سے , تُجھے دیکھتے ہیں۔۔   پروین شاکر

بہتر ہے اسے چھوڑ دو

اگر کسی انسان کو تمہارے ہر وقت میسر ہوتے ہوئے بھی کسی اور سے بات کرنے کی ضرورت اور کمی محسوس رہتی ہے تو بہتر ہے اسے چھوڑ دو۔ ‏اور دوبارہ اسے پانے کے سو مواقع بھی ملیں ‏تو وہ مواقع خوشی سے گنوا دو۔

معافی

"سالوں کے دُکھ لمحوں میں ختم نہیں ہوتے  ، بعض دفعہ معافی مانگنے والا تو معافی مانگ کر اپنی تکلیف کم کرنے کی کوشش کرتا ہے  یا پھر اپنا اگلا راستہ آسان کرتا ہے ، لیکن دُوسری طرف معاف کرنے والا کبھی کبھی ایسے مقام پر ہوتا ہے کہ وہ معافی مانگنے والے کو تو معاف کر دیتا ہے مگر اُس تکلیف کو نہیں بُھول پاتا  جو سزا ، جو ہجر کے لمحے عذاب بن کر گُزرے ہوں وہ نہیں بُھولے جاتے وہ ٹُھکرائے جانے کا احساس ، مُحبت روٹھ جانے کی تکلیف تلخ الفاظ تلخ لہجہ سب پھر بھی ذہن میں کہیں نہ کہیں نقش ہو جاتے ہیں ، پھر اتنا ظرف دِکھا کر معاف کر دینا   وللہ! صبر کرنا کوئی آسان بات تو نہیں ۔

Letting you go

This book is a collection of honest and poignant essays that explore the art of letting go. Priebe shares her wisdom and experience on how to release the people and situations that no longer serve us, and how to embrace the new possibilities that await us.  Here are some of the lessons that readers can learn from this book: 1. The Power of Choice: Priebe reminds us that we always have a choice in how we respond to the circumstances of our lives. We can choose to hold on to what hurts us, or we can choose to let go and move on. 2. The Beauty of Closure: Priebe teaches us how to find closure within ourselves, without depending on others to give it to us. She shows us how to accept the reality of what happened, learn from it, and grow from it. 3. The Art of Detachment: Priebe helps us to detach from the outcomes of our relationships, and focus on the process instead. She helps us to appreciate the moments we shared, the lessons we learned, and the love we felt, without clinging to the...

دکھ

مجھے لگتا تھا کہ میں نے اپنے غُصے کے ساتھ ایک لمبا عرصہ گُزارا ہے، اور پھر جب میری اس سے دوستی ہوئی تو اس نے بتایا کہ اسکا اصل نام “دُکھ” ہے۔۔!!

تو پھرے کو بہ کو میرے لیئے

اَے کہ میں تیرے لیے تھا اور تو میرے لیے اب ترے ہاتھوں پہ لکھا ہے لہو میرے لیے میری بکھری ٹکڑیوں میں پھوٹنے والے ہیں پر میرے قاتل جال پھیلا چار سُو میرے لیے کاش ایسا ہو کہ اب کے بے وفائی میں کروں تُو پھرے قریہ بہ قریہ کُوبہ کُو میرے لیے میں تو لا محدود ہو جائوں سمندر کی طرح تو بہے دریا بہ دریا جو بہ جو میرے لیے پھر زمیں کی سسکیاں اپنی لگیں خالدؔ مجھے پھر ہوا ہے جشنِ مرگِ آرزو میرے لیے خالد شریف

غزل

ضبط کرنا نہ کبھی ضبط میں وحشت کرنا اتنا آساں بھی نہیں تجھ سے محبت کرنا تجھ سے کہنے کی کوئی بات نہ کرنا تجھ سے کنجِ تنہائی میں بس خود کو ملامت کرنا اک بگولے کی طرح ڈھونڈتے پھرنا تجھ کو روبرو ہو تو نہ شکوہ نہ شکایت کرنا ہم گدایانِ وفا جانتے ہیں اے درِ حسن! عمر بھر کارِ ندامت پہ ندامت کرنا اے اسیرِ قفسِ سحرِ انا ! دیکھ آ کر کتنا مشکل ہے ترے شہر سے ہجرت کرنا پھر وہی خارِ مغیلاں ، وہی ویرانہ ہے ہے کفِ پائے جنوں پھر وہی زحمت کرنا جمع کرنا تہِ مژگاں تجھے قطرہ قطرہ رات بھر پھر تجھے ٹکڑوں میں روایت کرنا کام ایسا کوئی مشکل تو نہیں ہے خاور مگر اک دستِ حنا رنگ پر بیعت کرنا محمد ایوب خاور​

قطعہ

خدا کی اتنی بڑی کائنات میں میں نے بس ایک شخص کو مانگا مجھے وہی نہ ملا بہت عجیب ہے یہ قربتوں کی دوری بھی وہ میرے ساتھ رہا اور مجھے کبھی نہ ملا بشیر بدر 

قطعہ

ذرا سی بات پہ دل سے بگاڑ آیا ہوں بنا بنایا ہوا گھر اجاڑ آیا ہوں میں اس جہان کی قسمت بدلنے نکلا تھا اور اپنے ہاتھ کا لکھا ہی پھاڑ آیا ہوں جمال احسانی

قطعہ

ترے نہ آنے سے دل بھی نہیں دکھا شاید وگرنہ کیا میں سر شام سونے والا تھا ہزار طرح کے تھے رنج پچھلے موسم میں پر اتنا تھا کہ کوئی ساتھ رونے والا تھا جمال احسانی

قطعہ

جب کبھی خواب کی امید بندھا کرتی ہے نیند آنکھوں میں پریشان پھرا کرتی ہے یاد رکھنا ہی محبت میں نہیں ہے سب کچھ بھول جانا بھی بڑی بات ہوا کرتی ہے جمال احسانی

شعر

یہ غم نہیں ہے کہ ہم دونوں ایک ہو نہ سکے یہ رنج ہے کہ کوئی درمیان میں بھی نہ تھا جمال احسانی

قطعہ

اب اُس نے وقت نکالا ہے حال سننے کو بیان کرنے کو جب کوئی داستاں بھی نہیں زمین پیروں سے نکلی تو یہ ہوا معلوم ہمارے سر پہ کئی دن سے آسماں بھی نہیں جمالؔ احسانی