پھر یوں ہوا کہ ساتھ تیرا چھوڑنا پڑا
ثابت ہوا کہ لازم و ملزوم کچھ نہیں
پھر یوں ہوا کہ باتوں میں ہم اس کی آگئے
پھر یوں ہوا کہ دھوکے ہی کھائے تمام عمر
پھر یوں ہوا کہ دکھ ہمیں محبوب ہو گئے
پھر یوں ہوا کہ دل سے لگائے تمام عمر
پھر یوں ہوا کہ دل کی لگی دل کو لگ گئی
وه شخص مجھے صبر کی عبادت سکھا گیا
پھر یوں ہواکہ بات حدوں سے نکل گئی
اور خواب رنجشوں کی حراست میں مر گئے🥀
اب کیا کسی کو چاہیں کہ ہم کو تو ان دنوں
خود اپنے آپ سے بھی محبت نہیں رہی
پھر یوں ہوا کہ گناہ کی طاقت نہیں رہی
ہم جیسے کتنے لوگ بھی درویش ہوگئے
Comments
Post a Comment