نہ بُجھا چراغِ دیارِ دل_____، نہ بچھڑنے کا تُو ملال کر..
تُجھے دے گی جینے کا حوصلہ، میری یاد رکھ لے سنبھال کر.. !
یہ بھی کیا کہ ایک ہی شخص کو، کبھی سوچنا کبھی بھولنا..
جو نہ بجھ سکے وہ دیا جلا، جو نہ ہو سکے وہ کمال کر.. !
غمِ آرزو مری جستجو______، مَیں سمٹ کے آ گیا روبرو..
یہ سکوتِ مرگ ہے کس لئے، مَیں جواب دوں، تُو سوال کر.. !
تُو بچھڑ رہا ہے تو سوچ لے__، تیرے ہاتھ ہے میری زندگی..
تُجھے روکنا میری موت ہے___، میری بے بسی کا خیال کر.. !
یہ جو ایک ساعتِ وصل ہے__، سرِ سطحِ ذہن جمی ہوئی..
اُسی ایک ساعتِ وصل کو___، کبھی ماہ کر کبھی سال کر.. !
میرے درد کا، میرے ضبط کا، میری بے بسی، میرے صبر کا..
جو یقیں نہ آئے تو دیکھ لے__، تُو ہوا مِیں پھول اُچھال کر.. !
تیری سرحدوں پہ مَیں کیوں رُکوں، مُجھے روک مت، مُجھے جانے دے..
میری ساری عمر سفر کی ہے__، مُجھے اس قدر نہ نڈھال کر.. !
جو خوشی ملی وہ قبول کر، مُجھے چھوڑ دے، مُجھے بھول جا..
مَیں ہوں جاذبِ ستم آشنا__، تُو بس اپنے گھر کا خیال کر..
Comments
Post a Comment