آ کر ہماری قبر پر، تم نے جو مسکرا دیا
بجلی چمک کے گر پڑی، سارا کفن جلا دیا
چین سے سو رہا تھا میں اوڑھے کفن مزار میں
یاں بھی ستانے آ گئے، کس نے پتہ بتا دیا
پہلے تو پیس پیس کر سرمہ میرا بنا دیا
آئے ہو حال پوچھنے، جب خاک میں ملا دیا
میرا تمھارا فیصله هو گا خدا کے سامنے
تم نے جو تلوار کھینچ لی میں نے بھی سر جھکا دیا
جھونپڑے میں فقیر کے اس کے سوا رکھا ہے کیا
فرش_ نظر بچھا دیا، تکیہ_ دل لگا دیا
جائو ستارو میری جاء تم پر خدا کی ہو اماں
بچھڑے ہوئے ملیں گے پھر، قسمت نے گر ملا دیا۔
Comments
Post a Comment