کیوںجاگتے ہو
کیا سوچتے ہو
کچھ ہم سے کہو
تنہا نہ رہو
سوچا نہ کرو
یادوں کے برستے بادل
پلکوں پہ سجانا ٹھیک نہیں
جو اپنے بس کی بات نہیں
اُس کو دہرانا ٹھیک نہیں
اب رات کی آنکھیں بھیگ چلی
اور چاند بھی ہے چھپ جانے کو
کچھ دیر میںشبنم آئے گی
پھولوںکی پیاس بُجھانے کو
خوابوں کے نگر میںکھو جائو
اب سو جائو تم اب سو جائو
Comments
Post a Comment