مُحبّت کی کہانی میں کہاں یہ موڑ آتے ہیں
کہ جن کو دل میں رکھتے ہیں
وہی دل توڑ جاتے ہیں
تمہارا نام لے لے کر تڑپنا کیا سلگنا کیا
مُحبّت تم جو ہو جاؤ تو ملنا کیا بچھڑنا کیا
یہ کیا کھیل تم بناتی ہو
بنا کر تم مٹاتی ہو
جگر کا خون پیتی ہو
دلوں کا ماس کھاتی ہو
یہی ہیں چونچلے تیرے
جو محفل چھوڑ جاتے ہیں
کہ جن کو دل میں رکھتے ہیں
وہی دل توڑ جاتے ہیں
چلو ہم پاس رکھ لیں گے
تیری باتیں تیری یادیں
مُحبّت تیرے صَدقے میں
یہی ملتی ہیں سوغاتیں
ہنسیں گے دل سے مل کر ہم
گلے دل کو لگایئں گے
تجھے ہم یاد کرلیں گے
تجھے ہم بھول جایئں گے
چلو منزل سے پہلے ہم
یہ رستہ موڑ جاتے ہیں
کہ جن کو دل میں رکھتے ہیں
وہی دل توڑ جاتے ہیں
Comments
Post a Comment