زوال کی نشانی
ایک ایسی قوم کا اپنے دشمنوں پر غلبہ پانا امر محال ہے ، جس کی دلچسپیوں کا بڑا حصہ کھیل اور تماشوں کی نظر ہوجاتا ہو ، جس کے اخبارات کا بڑا اور اہم حصہ اور جس کے ریڈیو اور ٹیلیویژن کا طویل اور اہم وقت ناچ ، گانے اور بے ہودہ و بے مقصد ڈراموں کے لیے مختص ہو۔
جس قوم کا سماجی اور اجتماعی مزاج انتا فاسد ہوگیا ہو کہ اس کے درمیان علماء اور مفکرین اور قیادت و راہنمائی کی صلاحیت رکھنے والوں کے بجائے فلمی اداکاروں کو عزت و توقیر سے نوازا جا رہا ہو تو بھلا ایسی قوم اپنے دشمن کو کیسے زیر کر سکتی ہے ؟؟؟؟؟
علامہ یوسف القرضاوی کے خط سے اقتباس
Comments
Post a Comment