Skip to main content

Posts

Showing posts from June, 2018

خیر تو ہے

اے مرے دوست، مرے دشمن_جاں خیر تو ہے؟ تو مرے پاس، مرے ساتھ یہاں، خیر تو ہے؟ خط دیا تها انہیں، پتهر نہیں آیا اب تک دل کو تشویش ہوئی ہے کہ وہاں خیر تو ہے نیلوفر افضل

راستہ تک پتہ نہیں لیاری کا

مزدور کا ہے، ھاری کا سندھ نہیں درباری کا ووٹ مانگنے نکلے ہیں راستہ تک پتہ نہیں لیاری کا۔ شہباز شریف کے کراچی سے الیکشن 2018 میں حصہ لینے اور کراچی سے الیکشن مہم کا آغاز کرنے پر ب...

برٹش راج

ایک انگریز خاتون تھی۔ جس کا شوہر برطانوی دور میں ایڈین سول سروس کا آفیسر تھا۔ خاتون نے زندگی کے کئی سال ہندوستان کے مختلف علاقون میں گزارے۔ واپسی پر اپنی یاداشتوں پر مبنی ...

شعر

عدیم اب تک وھی بچپن، وھی تخریب کاری ہے قفس کو توڑ دیتا ہوں، پرندے چھوڑ دیتا ہوں ۔

طاقت

طاقت سنو! جس طاقت کو تم غلط سمجھتے ہو وہ صرف خدا کی طاقت ہے، جو ہمیں اور تمہیں طاقت عطا کرکے رحم کرنا سیکھاتی ہے۔ طاقت کا صحیح مظاہرہ یہ نہیں کہ تم کمزوروں کو مسل دو بلکہ طاقت کا...

وہ ہمسفر تھا

وہ  ہم  سفر  تھا  مگر  اس سے ہم  نوائی نہ  تھی کہ  دھوپ  چھاؤں   کا  عالم  رہا  جدائی  نہ  تھی نہ  اپنا  رنج   نہ  اوروں  کا   دکھ  نہ   تیرا   ملال شبِ  فراق   کبھی  ہم   نے   ...

زمیں بدلی فلک بدلا

زمِیں بدلی، فلک بدلا، مذاقِ زِندگی بدلا تمدّن کے قدِیم اقدار بدلے، آدمی بدلا خُدا و اَہٗرمَن بدلے، وہ ایمانِ دُوئی بدلا حدُودِ خیر و شر بدلے، مذاقِ کافرِی بدلا نئے اِنسا...

ونگ

ونگ ٹٹن دی شے ہے ٹٹ گئی اے تیکوں ونگ دی ونگ منگوا ڈ یساں توں کملی جھنگ دی ونگ منگدی تیکوں جھنگ دا جھنگ منگوا ڈیساں

پاکستان ریلوے، لوٹے اور عمران خان

ایک شخص نے دوران سفر محکمہ ریلوے کے شکایتی مرکز کو ٹوئیٹ کیا: ’’ریل کے اندر باقی سہولیات  تو چلیں جیسی بھی ہیں ہم گزارا کر ہی لیتے ہیں لیکن برائے مہربانی باتھ روموں میں رکھے لوٹوں کی زنجیروں کی لمبائی کم از کم اتنی تو رکھیں کہ لوٹا  ’’منزلِ مقصود‘‘ تک با آسانی پنہچ جائے۔‘‘ ریلوے کی طرف سے جواب آیا: ’’زنجیر سے لوٹا بندھا ہے آپ نہیں۔ اگر تکلیف ہے تو اپنی ’منزلِ مقصود‘ کو کھسکا کر لوٹے کے قریب کر لیں‘‘۔ چلے تو تھےنیا پاکستان بنانے مگر آدھے راستے میں  پتہ چلا کہ لوٹوں کے بغیر وزیراعظم بننا ممکن نہیں تو اب اپنی ’’منزلِ مقصود‘‘ کو کھسکا کر ان لوٹوں کے قریب لے گئے ہیں جو ’’الیکٹبلز‘‘ کے نام سے جانے جاتے  ہیں۔ تو دوستو! یہ ہے وہ مجبوری جس کا لوگ مسلسل مذاق اڑا رہے ہیں۔ حالانکہ قبر کا حال تو مردہ ہی بہتر جانتا ہے اور باتھ روم کا حال ۔۔۔۔ اس کے اندر بیٹھا ہوا انسان۔