تو کسی اور کی جاگیر ہے اے جان غزل
لوگ طوفان اٹھا دیں گے میرے ساتھ نہ چل
پہلے حق تھا تیری چاہت کے چمن پے میرا
پہلے حق تھا تیری خوشبو بدن پے میرا
اب میرا پیار تیرے پیار کا حق دار نہیں
میں تیرے گیسو ے خمدار کا حق دار نہیں
اب کسی اور کے شانوں پہ ہے تیرا آنچل
لوگ طوفان اٹھا دیں گے میرے ساتھ نہ چل
میں تیرے پیار سے گھر اپنا بساؤں کیسے
میں تیری مانگ ستاروں سے سجاؤں کیسے
میری قسمت میں نہیں پیار کی خوشبو شاید
میرے ہاتھوں کی لکیروں میں تُو نہیں شاید
اپنی تقدیر بنا میرا مقدر نہ بدل
لوگ طوفان اٹھا دیں گے میرے ساتھ نہ چل
مجھ سے کہتی ہیں یہ خاموش نگاہیں تیری
میری پرواز سے اونچی ہیں پناہیں تیری
اور غیرت احساس پہ شرمندہ ہوں
اب کسی اور کی بانہوں میں ہیں بانہیں تیری
اب کہاں میرا ٹھکانہ ہے کہاں تیرا محل
لوگ طوفان اٹھا دیں گے میرے ساتھ نہ چل
Comments
Post a Comment